اسلام آباد:(مہر محمد عابد) امریکا میں عمر شریف کے معالج اور اداکارہ ریما خان کے شوہر ڈاکٹر طارق شہاب نے کہا ہے کہ جرمنی کے اسپتال میں ڈائیلائسز کے دوران اور کئی گھنٹے بعد تک عمر شریف کی طبیعت بالکل ٹھیک رہی۔ اس کے چار گھنٹے بعد عمر شریف کو ہارٹ اٹیک جان لیوا ثابت ہوا۔جیونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طارق شہاب کا کہنا تھا کہ عمر شریف کو بچانے کیلئے حکومت پاکستان، حکومت سندھ اور ہم سب نے بہت کوششیں کیں مگر عمر شریف علاج کیلئے امریکا نہیں پہنچ سکے۔گفتگو کے دوران انتہائی رنجیدہ ڈاکٹر طارق شہاب نے کہا کہ “عمر شریف اب ہم میں نہیں رہے” یہ کہتے ہوئے بہت دکھ ہورہا ہے۔ڈاکٹر طارق کے مطابق جرمنی کے نیورمبرگ ساؤتھ اسپتال میں داخل عمر شریف کی صحت بالکل ٹھیک تھی، ڈائیلائسز کے دوران طبیعت ٹھیک تھی اور ڈائیلائسز کے بعد بھی عمر شریف ٹھیک رہے۔
ڈاکٹر طارق شہاب کے مطابق پروگرام یہ تھا کہ آج انہیں واشنگٹن کے لیے روانہ کیا جانا تھا۔ ڈائیلائسز کے 4 گھنٹے بعد عمر شریف کی طبیعت اچانک بگڑ گئی اور ان کا دل ڈوبنے لگا اور پھر دل بند ہوگیا۔ڈاکٹر طارق کا کہنا ہے کی جرمن ڈاکٹروں نے بھرپور کوشش نہیں کیں۔ انہیں لائف سیونگ دوائیاں دی گئیں۔ انہیں وینٹی لیٹر پر ڈالا، سی بی آر دیا لیکن اس کے باوجود وہ عمر شریف کو نہیں بچا سکے۔انہوں نے بتایا کہ ویک اینڈ کی وجہ سے جرمنی میں متعلقہ دفاتر بند ہیں جس کی وجہ سے ان کی میت روانہ نہیں کی جاسکی۔ ان کا کہنا ہے کہ اگلے ہفتے کے اوائل میں عمر شریف کی میت پاکستان پہنچ جائے گی۔ڈاکٹر طارق شہاب نے تمام احباب سے عمر شریف کی مغفرت کے لیے دعا کی اپیل کی ہے۔